جوہری معاہدے پر ازسر نو مذاکرات کی گنجائش نہیں: ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی صدر کے توسیع پسندانہ اقدامات کے جواب میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر نئے سرے سے مذاکرات قابل قبول نہیں لہذا امریکہ اپنے وعدوں پر قائم رہے.
ارنا کی رپورٹ کے مطابق محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ پالیسی اور اس کے موقف کا مقصد جوہری معاہدے کو کہ جو ایک عالمی دستاویز ہے، نقصان پہنچانے کی مذموم سازش ہے حالانکہ اس معاہدے کو اقوام متحدہ اور جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کی تائید بھی حاصل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ معاہدے پر نئے سرے سے مذاکرات قابل قبول نہیں لہذا امریکہ کو چاہیے کہ وہ تکراری دعووں کے بجائے ایران کی طرح اپنے وعدوں پر قائم رہے.
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کل رات ایران کے خلاف جوہری پابندیوں کی معطلی کی توثیق کی اور ایران کی 14 شخصیات اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کیں اور امریکی کانگریس کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے نئے قانون پر دستخط کرنے کے لئے 4 شرائط عائد کیں۔