ایران پاکستان سیکورٹی تعاون کے فروغ پر زور
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران و پاکستان کے مشترکہ دشمنوں کی ریشہ دوانیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور پائیدار بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کے روز تہران میں اسلامی ملکوں کے بین الپارلیمانی اجلاس کے موقع پر پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ امریکہ خطے کا امن و سکون برباد کرنا چاہتا ہے اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے لہذا ایران اور پاکستان کو باہمی تعلقات کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کی سطح میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دونوں ممالک صحیح سمت میں حرکت کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر کا کہنا تھا کہ دوطرفہ بات چیت کے ذریعے بہت سی مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس کے لیے ایران وپاکستان کے درمیان سیکورٹی تعاون کا فروغ بھی ضروری ہے۔
پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے بھی اس موقع پر کہا کہ امریکہ خطے میں اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان کے سر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی مذمت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹ دیا ہے اور اسی وجہ سے امریکہ نے پاکستان کی فوجی اور مالی امداد روک لی ہے۔
پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ان کا ملک، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بینکاری تعلقات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ او آئی سی کے رکن ملکوں کی تیرہویں پارلیمانی کانفرنس منگل سے تہران میں شروع ہوئی ہے اور بدھ تک جاری رہے گی۔