Jan ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۱:۵۴ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے سے نکلنے پر امریکہ کو اپنی غلطی کا احساس

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پولینڈ کے سفیر کی جانب سے اپنی تقرری کے اسناد دینے کے موقع پر کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکہ کو اپنے اندازوں اور تخمینوں میں غلطی ہوئی ہے اور اگرامریکہ جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوتا ہے تو اسے احساس ہوگا کہ سیاسی حوالے سے اس سے بہت بڑی غلطی سرزد ہوئی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پولینڈ کے نئے سفیر'یاروسلاو مارچین دومانسکی' کے ساتھ تہران میں ہونے والی ملاقات میں کہا کہ صرف ایک یا دو ممالک کے علاوہ عالمی برادری جوہری معاہدے کی حمایت کر رہی ہے اور جب تک فریقین جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل پیرا رہیں گے تہران بھی اس پر عمل کرتا رہے گا۔ صدرروحانی نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ جوہری معاہدے پر مکمل پابندی، بین الاقوامی برادری کو عالمی سفارتکاری کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کے لیے امید کی ایک کرن ہے اور اس کے برعکس جوہری معاہدے کی خلاف ورزی سفارتکاری  کےاقدامات کو نقصان پہنچانا ہے۔

ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے پولینڈ کی اہم پوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے پر قائم رہنا ایران اور یورپی یونین کے درمیان باہمی تعاون اور عالمی امن اور استحکام کے قیام کیلیے مضبوط بنیاد کا باعث بن سکتا ہے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہم بینکنگ تعلقات کے ذریعہ دونوں ممالک کے مفاد کے لیے موجودہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھ سکتے ہیں.

اس موقع پولینڈ کے سفیر نے ایران اور پولینڈ کے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہو‏ئے کہا کہ پولینڈ ایران کے ساتھ دوستی،باہمی اعتماد اور تعاون پر مبنی دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہےانہوں نےپولینڈ  کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی مکمل حمایت  کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدہ علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے.

ٹیگس