Jan ۲۴, ۲۰۱۸ ۰۹:۰۳ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات ممکن نہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ جوہری معاہدہ ایک مکمل دستاویز ہے اور اس پر دوبارہ مذاکرات کسی بھی صورتحال میں ناممکن ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے العالم سے گفتگو کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکہ کے حالیہ اقدامات اور سرگرمیوں پرکہا کہ 1+5 کے ساتھ ہونے والےجوہری معاہدے میں ایران کے مطالبات پر کم توجہ دی گئی۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکہ  کی وعدہ خلافیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے میں جب ایران اپنے وعدوں پر مکمل طور پرعمل کر رہا ہے ابھی تک امریکہ اور یورپ نے اقتصادی حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے جبکہ جوہری معاہدے کا از سر نو جائزہ لینے کی باتیں در اصل امریکی صدر کی ذہنی اختراع اور غلط سوچ  کا نتیجہ ہیں۔

علی شمخانی نے اس گفتگو میں ایران کے میزائلی پروگرام اور توانائی کے بارے میں کہا کہ ایران کا میزائلی پروگرام ملکی سطح کا ہے اور یہ تجربہ ہمیں 8 سالہ دفاع مقدس کے دوران ہوا کہ کس طرح جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے  دفاعی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ ایران کے حکام کا مشترکہ طور پر یہ فیصلہ ہے کہ ایران کے دفاعی اور میزائلی پروگرام پر کسی بھی ملک کے ساتھ بات چیت نہیں ہو سکتی۔

علی شمخانی کا کہنا تھا کہ علاقے میں ایران کا کردار اور اقدامات کسی بھی طور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی نہیں ہیں اور امریکہ کی جانب سے ایران کے مثبت اقدامات کوغلط رنگ دینے کی کوششیں در اصل امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی شکست کا نتیجہ ہے اس لئے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی دہشتگردی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹیگس