دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف علاقائی تعاون پر ایران کے وزیر خارجہ کی تاکید
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں صحافیوں سے گفتگو میں داعش اور انتہا پسندی کے مقابلے میں علاقائی ملکوں کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انھوں نے اسی طرح جامع ایٹمی معاہدے میں باقی رہنے کے لئے امریکی شرائط کے بارے میں کہا کہ کسی کثیر فریقی معاہدے کے کسی ایک فریق کو شرائط معین کرنے کا حق نہیں ہوتا۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے تہران میں صحافیوں سے گفتگو میں داعش کے خلاف جنگ میں ایران کے کردار کے بارے میں کہا کہ داعش گروہ امن عالم کے لئے خطرہ بن چکا تھا اور ایران نے شام اور عراق میں اپنے فوجی مشیروں کے ذریعے اس گروہ کے خلاف جنگ میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر چہ عراق اور شام میں داعش کو شکست دی جا چکی ہے لیکن یہ گروہ اب بھی خطے اور دنیا کے لئے خطرہ ہے۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ داعش کے خطرے کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے طویل المیعاد منصوبہ بندی ،خطے کے ملکوں کے درمیان ہمہ گیر تعاون اور انتہا پسندانہ افکار کے خلاف ہمہ گیر مہم کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران جس طرح اب تک خطے میں داعش اور انتہا پسندی کے مقابلے میں سب سے آگے رہا ہے، خلیج فارس میں گفتگو اور باہمی تعاون کے فروغ میں بھی بنیادی کردار ادا کر نے کے لئے تیار ہے۔
انھوں نے ایک صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ امریکا نے جامع ایٹمی معاہدے میں باقی رہنے کے لئے کچھ نئی شرائط پیش کی ہیں اور کہا ہے کہ ایران انسانی حقوق کی پاسداری کے ساتھ ہی سائبر اسپیس میں اپنی فعالیت اور پاسداران انقلاب کی اقتصادی سرگرمیوں کو بھی محدود کرے، کہا کہ کسی بھی کثیر فریقی معاہدے میں کسی ایک فریق کو شرائط پیش کرنے کا حق نہیں ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا نے اس سے پہلے بھی جو شرائط پیش کی تھیں وہ بھی غلط اور بے جا تھیں اور اس کی نئی شرائط بھی نامعقول ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اصولی طور پر اس معاہدے میں باقی رہنے کے لئے پیش کی جانے والی ہر شرط غلط ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا شرائط پیش کر کے در اصل جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کرنے سے بھاگ رہا ہے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ عالمی برادری اچھی طرح جانتی ہے کہ امریکا کی پیش کردہ شرائط اس قابل بھی نہیں ہیں کہ ان پر غور کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکیوں کو شرائط پیش کرنے کے بجائے جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہئے۔