ایران اور یورپ کئی دہائیوں سے بات چیت کر رہے ہیں: بہرام قاسمی
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور یورپ گزشتہ کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے درمیان مشاورت، گفتگو اور ایک دوسرے کی بات سننے کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایران اور یورپ کے درمیان علاقائی مسائل پر نئے مذاکرات کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ کئی برسوں سے کسی بھی رکاوٹ کے بغیر یورپی یونین کے ساتھ مختلف مسائل پر مذاکرات اور بات چیت کررہے ہیں۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ میونیخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور سید عباس عراقچی کی قیادت میں ایرانی وفد نے بعض یورپی ممالک من جملہ اٹلی، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کے ساتھ یمن کے بحران اور اس ملک میں انسانی تباہی پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سفارتکاری کے ذریعے یمن میں جنگ اور انسانی تباہی کے خاتمے اور سیاسی مذاکرات کے ذریعہ اس ملک کے بحران کے حل پر زور دے رہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ سفارتکاری کے ذریعے اس ملک کے بے گناہ اور رنج و مصیبت میں مبتلا افراد کے مسائل و مشکلات کم ہوں گے۔ بہرام قاسمی نے مغربی میڈیا کی جانب سے ایران اور یورپ کے درمیان نئے مذاکرات سے اتفاق کرنے کے دعوے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور یورپ کے مابین گفتگو اور مذاکرات کوئی نئی بات نہیں ہے اور اس کا تعلق یورپی ذرائع ابلاغ کے حالیہ پروپگنڈوں سے بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مغربی میڈیا من جملہ روئٹرز نے جمعرات کو دعوی کیا تھا کہ یورپی ممالک نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے الٹی میٹم کے وقت کے قریب آنے پر ایرانی حکام کے ساتھ علاقے میں ایرانی کردار کے حوالے سے گفتگو شروع کی ہے۔