ریاض کے ہاتھوں مغربی ملکوں کے ہتھیاروں کی فروخت پر تنقید
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے یمن پر سعودی جارحیت کے تین سال پورے ہونے پر ریاض کے لئے مغربی ملکوں کے ذریعے ہتھیاروں کی فروخت پر تنقید کی ہے
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کو اپنے ٹویٹ میں کہا ہے بعض ممالک دوسروں کی دولت لوٹ کر اور انہیں دوہ کر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں اور بعض حکومتیں ان سے بھی زیادہ خوش ہیں کہ ان کی دولت لوٹی جارہی ہے انہیں دوہا جارہا ہے - وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایسے وقت جب بعض جوان اور ناتجربہ کار مجرم افراد جو اپنے ملک کے عوام کی دولت کو لٹا کر راتوں رات کامیابی کی منزلیں طے کرنا چاہتے ہیں مغربی ملکوں نے مظلوم یمنی شہریوں کو یکسر فراموش کردیا ہے - اس درمیان بین الاقوامی امور میں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی حسین امیر عبداللہیان نے یمن کے خلاف سعودی جارحیت کے چوتھے سال کے آغاز کی طرف اشارہ اور آل سعود حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت کو چاہئے کہ وہ تاریخ سے عبرت حاصل کرے۔انھوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے تین سال قبل اور یمن کے خلاف جارحیت کے آغاز کے موقع پر جدہ میں ان سے کہا تھا کہ دیکھئے گا کہ سعودی حکومت آئندہ تین ہفتوں کے اندر اندر شمالی یمن میں انصاراللہ کو نابود کردے گی۔واضح رہے کہ یمن پر سعودی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید و زخمی ہو چکے ہیں اور کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔یمن کے محاصرے کے نتیجے میں اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوکے رہ گیا جبکہ دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت کی وجہ سے ستر فی صد آبادی کو بھوک مری اور مختلف طرح کی بیماریوں کا سامنا ہے اور ہیضہ اور ڈیفتھیریا جیسی بیماریاں وبائی شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن میں اب تک ڈیفتھیریا کے ایک ہزار تین سو کیس سامنے آچکے ہیں جن میں سے ستر سے زائد افراد اس بیماری کی وجہ سے مارے جا چکے ہیں۔