سعودی عرب جنگ پسندی سے باز آجائے، ایران کا انتباہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے بدھ کی صبح نیویارک میں ایرانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی حکام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جنگ کی آگ بھڑکانے سے باز آجائیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے یمن کی جانب سے ریاض پر داغے جانے والے میزائل کے ایرانی ہونے کے دعوے سے متعلق اقوام متحدہ کو خط ارسال کئے جانے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ سعودی عرب، یمن پر اپنی جارحیت میں ناکامی کو چھپانے کے لئے ایران کے خلاف خط لکھ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر جارحیت کر کے اس ملک کے نہتے عوام کا قتل عام کیا اور اس ملک میں انسانی المیہ کا باعث بنا۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اس قسم کے غلط پروپیگنڈوں اور الزامات کو مسترد کیا ہے اور ایران کا کہنا ہے کہ یمن کا مسئلہ گفتگو اور مذاکرات سے ہی حل ہو گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئے جنگ پسندی سے باز آجائے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف سعودی عرب نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ یمنی فوج نے بارہا تاکید کےساتھ اعلان کیا ہے کہ مقامی توانائی کی بنیاد پر اس کی دفاعی طاقت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔