فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربریت کی مذمت
ایران کی پارلیمنٹ، مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر اور او آئی سی کے رکن ملکوں کی پارلیمانی یونین کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر صیہونی حکومت کی بربریت کی شدید مذمت کی ہے۔
ہزاروں فلسطینیوں نے جمعے کے روز یوم الارض کے موقع پر اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کے حق کے لیے وسیع پیانے پر مظاہرے کیے تھے جس پر غاصب صیہونی فوجیوں نے حملہ کر دیا تھا۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اسرائیلی بربریت میں شہید ہونے والوں کی تعداد سترہ اور زخمیوں کی تعداد ایک ہزار چار سو سے زائد بتائی ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر اور اسلامی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی نے اسرائیل کی اس بربریت کو امریکہ کی جانب سے اس کی بے دریغ حمایت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی اور بحران پھیلانے کی صہیونی پالیسیاں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی، ایسی خطرناک سازش ہے کہ جس نے علاقے کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھے دسمبر دو ہزار سترہ کو علاقائی اور عالمی مخالفت کے باوجود بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی کا اعلان کیا تھا۔
بیت المقدس شہر، جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول مسجد الاقصی واقع ہے، سرزمین فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس کا شمار عالم اسلام کے مقدس مقامات میں ہوتا ہے۔ بیت المقدس پر اسرائیل نے انیس سو سڑسٹھ سے قبضہ کر رکھا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے مزید کہا کہ تل ابیب میں براجمان دہشت گرد ٹولہ صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے لہذا تحریک مزاحمت ہی اسرائیل کی توسیع پسندی کو ناکام بنانے کا واحد راستہ ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے اسلامی ممالک اور دنیا بھر کی پارلیمانوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی مذمت کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے جائز حقوق کی حمایت اور خطے کو نئے بحرانوں سے بچانے کے لیے لازمی تدابیر اختیار کریں۔