سلامتی کونسل اسرائیل کو چھوٹ دینا بند کرے: ایران کا مطالبہ
اسلامی جمہوریہ ایران نے غاصب صییونی حکومت کو مشرق وسطی کی ابتر صورتحال کی اصل جڑ قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے اسے مستثنی قرار دینے کی پالیسی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے گزشتہ روز مشرق وسطی کی صورتحال اور مسئلہ فلسطین خاص طور سے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی مظالم اورغزہ پٹی میں فلسطینیوں کے قتل عام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت مشرق وسطی کی ابتر صورتحال کی اصل جڑ ہے لہذا سلامتی کونسل اسے مستثنی قرار دینے کی پالیسی کو بند کرے۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ امریکہ اور صیہونیوں کے گٹھ جوڑ سے مشرق وسطی میں صیہونیوں کے انسانیت سوز اقدامات اور سفاکانہ مظالم کو چھپایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کی جانب سے فلسطینی سرزمین اور شام کے بعض علاقوں پر قبضہ جاری ہے ۔
غلام علی خوشرو نے امریکہ کی جانب سے بیت القدس کو صیہونی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر سلامتی کونسل مشرق وسطی میں قیام امن و سلامتی کے لئے مدد کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے سب سے پہلے ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ نرمی برتنے کی پالیسی کو ترک کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قانونی حقوق کی حمایت، فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور بیت المقدس کے دارالحکومت والے ایک آزاد و خودمختار فلسطینی مملکت کی تشکیل کی حمایت کا اعلان کیا۔