نیتن یاہو کا تماشا مضحکہ خیز تھا: عراقچی
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور اعلی ایرانی مذاکرات کار نے ایران مخالف صہیونی وزیراعظم کے حالیہ دعووں پر رد عمل دکھاتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کا تماشا مضحکہ خیز اور بچہ گانہ تھا جسے ہم برسوں سے دیکھتے آرہے ہیں.
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کے خلاف اپنے پروپیگنڈہ مہم کو جاری رکھتے ہوئے کچھ ایسی تصاویر، سی ڈیز اور کاغذ کو دکھاکر دعوی کیا کہ ایران خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنا رہا ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت نے اپنے سینکڑوں ایٹمی وارہیڈز اور گوداموں کی جانب اشارہ کئے بغیر دعوی کیا کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو تیز کیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم کا یہ من گھڑت بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی نے بارہا ایران کے ایٹمی پروگرام کے پر امن ہونے پر تاکید کی ہے۔
سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم نیتن یاہو کے ایسے ناٹک کو پہلے بھی دیکھ چکے ہیں جس کا مقصد جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پراثرانداز ہونا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی وزیراعظم نے نام نہاد 'خفیہ ایٹمی فائلیں' افشا کی ہیں جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایران نے خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی.