امریکا اور اسرائیل کا ایٹمی تعاون این پی ٹی کی خلاف ورزی
ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا ایٹمی تعاون این پی ٹی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب رضا نجفی نے کہا ہے کہ نیٹو کے پرچم تلے یورپ میں امریکا کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعیناتی، ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے صیہونی حکومت کی مدد اور این پی ٹی سے باہر کے ملکوں کے ساتھ ایٹمی تعاون اس عالمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے-
ایرانی مندوب رضا نجفی نے جنیوا میں این پی ٹی معاہدے پر نظرثانی کانفرنس کے ابتدائی اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ ایران نے این پی ٹی پر پوری طرح سے عمل کیا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اس وقت تک ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملکوں کے ذریعے ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ، ان کو دوسرے ملکوں میں منتقل کئے جانے اور ان کی پیداوار میں اضافے کا خطرہ باقی رہے گا-
ایرانی مندوب نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کا واحد راستہ ان کی مکمل نابودی ہے- انہوں نے اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو بعض ایٹمی ملکوں خاص طور پر امریکا کے ذریعے ایٹمی معاملات میں اپنائے جانے والے دوہرے معیار کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کا ایٹمی پروگرام این پی ٹی کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔