ایران ہر خطرے کا مقتدرانہ اور منہ توڑ جواب دے گا
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کے بین الاقوامی امور کے معاون نے کہا ہے کہ ایران کی مسلح افواج ہر خطرے کا مقتدرانہ اور منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کے بین الاقوامی امور کے معاون جنرل قدیر نظامی نے آج صبح ایران اور عمان کی فوجی اور دفاعی تعاون کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ ایران کی مسلح افواج ہرقسم کے خطرے کا مقتدرانہ اور منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔
جنرل قدیر نظامی نے خطے میں امریکہ اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گردوں کے بھیانک جرائم اور سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات کو خطے اور عالم اسلام میں تفرقہ ڈالنے کی دو اہم وجہ قرار دیا۔
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کے بین الاقوامی امور کے معاون نے ایران مخالف امریکی حکام کے حالیہ بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو عالمی قوانین پر عمل کرنے،داعش کو شکست دینےمیں اہم کردار ادا کرنے اور علاقائی اور عالمی مسائل پر دو ٹوک موقف اختیار کرنے کی وجہ سے امریکہ اور بعض یورپی اور علاقائی ممالک کی اقتصادی،سیاسی اور سکیورٹی دباو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جنرل قدیر نے عمان اور ایران کے فوجی اور سکیورٹی تعلقات کو مثبت اور مفید قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اقدامات کی وجہ سے فوجی تعلقات بہترین سطح پرہیں ۔
اس ملاقات میں عمان کی فوج کے چیف آف اسٹاف کے معاون جنرل حمد بن راشد بن سعید البلوشی نے کہا کہ عالم اسلام میں موجود تفرقہ پر عمان کو بھی تشویش ہے اور اسلامی ممالک کے باہمی اختلافات کی وجہ سے دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے جبکہ غیر علاقائی طاقتیں بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں اس لئے علاقائی اور مسلم ممالک کواپنے اختلافات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کرنے چاہئیں۔
واضح رہے کہ عمان کی فوج کے چیف آف اسٹاف کے معاون جنرل حمد بن راشد بن سعید البلوشی ایران اور عمان کی فوجی اور دفاعی تعاون کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے کل تہران پہنچے۔