May ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
  • یورپی ممالک ایٹمی معاہدے پر اپنے مواقف واضح کریں، صدر ایران

صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ یورپی ممالک نئی صورتحال کے مطابق ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کے مفادات کے تحفظ کے حوالے سے اپنے مواقف کا کھل کر اظہار کریں۔

 جمعرات کی شب جرمن چانسلر اینجلا مرکل سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایک بار پھر تہران کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ امریکہ کی علیحدگی کے بعد ایٹمی معاہدے میں ایران کے مفادات کے تحفظ کے بارے میں واضح لائحہ عمل کے اعلان کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ جیسے یورپی ملکوں کے پاس بہت کم  وقت باقی بچا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے جڑے ہوئے ایران کے مفادات کے تحفظ کی واضح اور روشن ضمانتیں فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے جن میں تیل و گیس اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی فروخت اور بینکاری معاملات سر فہرست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان معاملات کا آئندہ چند ہفتے کے دوران ایران اور یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ اور ماہرین کے گروپ کے درمیان جائزہ لینے  اور حتمی نتیجے تک پہنچے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور سفارتی آداب کے منافی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے توثیق شدہ معاہدے کو اس طرح سے پامال کیے جانے سے عالمی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
 جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے اس موقع پر کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ طور سے علیحدگی افسوسناک ہے تاہم یورپی یونین اس معاہدے کی بدستور پابندی کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنا یورپ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جرمن چانسلر نے علاقائی معاملات پر ایران اور جرمنی کے درمیان مذاکراتی عمل کو پائیدار بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ٹیگس