افغانستان میں قیام امن کے لئے ایران کی حمایت کا اعلان
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ افغانستان میں اقتصادی اور سماجی خوشحالی سے ہی امن و سیکورٹی کا قیام ممکن ہے- ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر کوشش اور منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے افغانستان کے موضوع پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ افسوس کہ سیکورٹی کا مسئلہ ہی بدستور افغانستان کا سب سے اہم مسئلہ بنا ہوا ہے-
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سیکورٹی کو اسی وقت یقینی بنایا جا سکتا ہے جب اس ملک میں دراز مدت اقتصادی ترقی اور خوشحالی آئے گی-
ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران ایک پڑوسی ملک کی حیثیت سے افغانستان میں سیکورٹی اور امن کی برقراری کی حمایت کرتا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ سیکورٹی کا قیام ملکی ترقی سے مربوط ہے-
غلام علی خوشرو نے کہا کہ ایران نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان عارضی فائربندی کا خیرمقدم کیا ہے اور حکومت افغانستان کے اس ارادے کو بھی سراہتا ہے کہ وہ فائربندی کی مدت کو بڑھانا چاہتی ہے-
ایرانی مندوب نے ساتھ ہی افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری کا بھی خیرمقدم کیا اور کہا کہ تہران دو ہمسایہ ملکوں کے تعلقات میں بہتری کو خوش آئند قرار دیتا ہے-
انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو نہ صرف افغانستان اور ہمسایہ ملکوں کے لئے خطرہ قرار دیا بلکہ پورے خطے اور عالمی سیکورٹی کے لئے بھی خطرناک بتایا-
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات سبھی ملکوں کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے اور اسی صورت میں افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کی برقراری کی کوششوں کو تقویت ملے گی-
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے افغانستان میں بدامنی کے ذرائع کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ افغانستان کے اندر بدامنی کے ذرائع اور خاص طور پر منشیات کی پیداوار کو روکنے کے لئے جو دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی آمدنی کا اصل ذریعہ ہے خاص توجہ دی جانی چاہئے-
ایرانی مندوب غلام علی خوشرو نے ایک بار پھر افغان عوام کے ساتھ ایران کی یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغان عوام کو اطمینان دلاتے ہیں کہ ان کے ملک میں امن و رفاہ کے قیام اور داخلی مشکلات کے خاتمے کے لئے ہرممکن مدد کریں گے-