صدر ایران دو یورپی ملکوں کے دورے پر روانہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی دو یورپی ملکوں سوئزر لینڈ اور آسٹریا کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔ صدر مملکت اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں سوئیزرلینڈ کے دارالحکومت برن میں سوئیس حکام سے ملاقاتیں کریں گے
اپنے دو ملکی دورے پر روانگی سے قبل تہران کے مہر آباد ایئر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران یورپی ملکوں اور خاص طور سے سوئیزرلینڈ اور آسٹریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوئیزرلینڈ اور آسٹریا کے ساتھ تعلقات کا فروغ اور تعاون کو مضبوط بنانا ان کے دورے کے اہم ترین مقاصد ہیں۔صدر ایران نے کہا ماضی کے مقابلے میں آج صورتحال قدرے مختلف ہے اور یورپی ممالک امریکا خود سرانہ اور یکطرفہ پالیسیوں کی کھل کر مخالفت کر رہے ہیں تاکہ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں ایران اور خطے کے موثر ملکوں کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھاسکیں -صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ وہ اپنے اس دورے میں ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپی پیکج پر بھی بات چیت کریں گے- انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ امریکہ نے عالمی قوانین اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کی ہے لیکن ایٹمی معاہدے کے دیگر فریق امریکہ کے بغیر اس معاہدے کو باقی رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔صدر ایران نے مشرق کے علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں ایران کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام اور یمن کے بحران سمیت علاقائی مسائل پر بات چیت بھی ان کے دورے کے ایجنڈے میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کے موقع پر ایران، سوئیزرلینڈ اور آسٹریا کے ساتھ متعدد سمجھوتوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے جبکہ صنعتی، تجارتی، معالجاتی، تعلیمی شعبوں نیز آبی انتظام اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں تعاون کے بارے میں بھی ان ملکوں کے حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا۔صدر حسن روحانی سوئیزرلینڈ کے صدر ایلین برسیٹ کی دعوت پر پیر کے روز برن روانہ ہوئے جہاں سے وہ آسٹریا کے چانسلر کی دعوت پر ویانا بھی جائیں گے۔