ایران کے خلاف امریکی پابندیاں ناکام
ایران کی حکومت اور عوام نے اپنی استقامت اور یکجہتی سے امریکی سازشوں کو ایک بار پھرناکامی سے دوچار کیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ نے جو پابندیاں عائد کی ہیں، ان کے مکمل طور پر اطلاق میں امریکہ ناکام ہوا ہے اور امریکہ کے اپنے نام نہاد سپر پاور ہونے کے احساس کو دھچکا لگا ہے اور ہمیشہ سے اتحادی اور حلیف سمجھے جانے والے ممالک کو بھی امریکہ راضی کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اہداف میں انقلابی فکر کو کمزور کرنا شامل ہے جبکہ ان اقدامات سے اس کو مزید تقویت ملے گی۔ ایران کے اندر امریکہ سے ڈائیلاگ کے حامی گروہوں کا موقف ناکامی سے دوچار ہوا ہے۔ ایرانی عوام میں امریکہ و اسرائیل کے خلاف غم و غصے میں اضافہ ہوا ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نےکہا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف ہر قسم کی پابندی عائد کی اوراس سے زیادہ مزید پابندیوں کا کوئی امکان نہیں ہے اور امریکہ اس سے زیادہ مزید کچھ کر ہی نہیں سکتا، چنانچہ یہ پابندیاں اگر غیر موثر ثابت ہوتی ہیں تو امریکی غبارے سے مکمل ہوا نکل جائے گی۔ جو کہ ٹرمپ انتظامیہ کا بہت بڑا فیلیئر ہوگا۔ امریکی پالیسی ساز بار بار امریکی صدر کو متنبہ کر رہے ہیں کہ آپ کی وجہ سے نہ صرف امریکہ تقسیم اور ناکامی کا شکار ہو رہا ہے بلکہ مڈل ایسٹ کے اندر بھی ناکامی اور نامرادی کا سامنا ہے۔ امریکہ کے اندر داخلی تقسیم میں اضافہ ہوا ہے اور ٹرمپ کے گروہ کی مڈٹرم الیکشن میں سیٹیں کم ہوئی ہیں اور ٹرمپ مخالف گروہ کی سیٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے معاملے پر یورپ نے امریکہ کے سامنے بالکل سرنڈر نہیں کیا۔ نام نہاد سپر پاور اپنی پابندیوں کے اعلان کے باوجود انہیں عملی جامہ پہنانے میں کامیاب نہیں ہو پایا۔ چنانچہ اس لحاظ سے یہ معاملہ امریکی ناکامی کی جانب جا رہا ہے۔