ایران روس تعاون اور صلاح و مشورے کے فروغ پر تاکید
ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ نے علاقائی اور بین الاقومی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور صلاح و مشورے کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ماسکو سے ہمارے نمائندے کے مطابق نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی اور روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
سید عباس عراقچی نے علاقائی اور عالمی فورموں پر ایران اور روس کے درمیان تعاون کی موجودہ سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکثر معاملات پر تہران اور ماسکو کے نظریات میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور روس سمجھتے ہیں کہ دنیا کے زیادہ ترمسائل امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے روس کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس معاہدے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور تہران کے درمیان سفارتی سطح پر صلاح و مشورے کا عمل مستقبل کی بنیادوں پر جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو اور تہران کے درمیان صلاح و مشورے کا عمل نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ خطے اور دنیا کی سلامتی کے تحفظ اور ترقی میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔
سرگئی ریابکوف نے کہا کہ روس اور ایران ایک دوسرے کے قابل اعتماد شریک ہیں اور ان کا ملک عالمی سطح پر ایران کے تعاون کا شکر گزار ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا ملک ایران کے خلاف امریکہ کی یک طرفہ پابندیوں کو روکنے کی کوشش جاری رکھے گا اور ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔
اپنے دورہ ماسکو سے قبل ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے سوئیڈن کا بھی دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے اس ملک کے اعلی عہدیداروں سے جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
سید عباس عراقچی نے اسٹاک ہوم میں سوئیڈش وزیر خارجہ مارگوٹ والسٹروم کے علاوہ یورپی یونین کی خارجہ تعلقات کونسل کے صدر کارل بیلٹ اور آئی اے ای اے کے سابق سربراہ ہائینس بلیکس سے بھی ملاقات کی ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے یورپی حکام پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کی حمایت میں عملی اقدامات انجام دیں۔