ایران یورپی فیصلے کا انتظار نہیں کرے گا
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران، یورپ کے ساتھ مخصوص مالیاتی نظام میں باہمی تعاون کو جاری رکھے گا مگر ان کے انتظار کے بغیر اپنے روائتی شراکت داروں کے ساتھ ایرانی قوم کے مفادات کیلئے مذاکرات کرے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جو گزشتہ روز ہندوستان کے تین روزہ دورے پرنئی دہلی پہنچے آج اس ملک کے وزیر جہازرانی نیتن گڈگری کے ساتھ ملاقات کی اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا.
فریقین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی توسیع، اقتصادی شعبوں میں تعاون بالخصوص ٹرانسپورٹیشن اور جہاز رانی کے شعبوں میں تعاون کی وسعت اور چابہار بندرگاہ سے متعلق مشترکہ سرگرمیوں کو مزید بڑھانے پر گفتگو ہوئی
ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے یورپ کے مالی پیکیج کے بارے میں کہا کہ تہران یورپ کے ساتھ مالی پیکیج (SPV) کے حوالے سے تعاون کرتا رہے گا تاہم وہ یورپ کا انتظار نہیں کرےگا۔
دوسری جانب ہندوستان کی تیل کمپنی نے جس نے گزشتہ تین مہینوں سے ایران سے تیل کی خریداری بند کی ہوئی تھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ مہینے سے ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ پھر سے شروع کرے گی.
رپورٹ میں ہندوستان کی تیل کی صنعت سے وابستہ باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی سرکاری کمپنی ہندوستان پیٹرولیم آئندہ ماہ ایران سے 10 لاکھ بیرل تیل خریدے گی.
یاد رہے کہ امریکہ نے ایرانی تیل کی فروخت کو صفر تک لانے کے لئے گزشتہ سال اسلامی جمہوریہ کے خلاف نئی پابندیوں کا اطلاق کیا تھا جس کی عالمی سطح پر مخالفت کی گئی.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے سال 2017 سے 2018 کے درمیان تقریبا دو کروڑ 20 لاکھ بیرل خام تیل خریداری کی اور اس نے آئندہ سال تیل کی خریداری کو 3 کروڑ بیرل تیل تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔