عالمی جوہری ادارے کو اپنے موقف پر قائم رہنا چاہئیے : ایران
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ویانا میں عالمی جوہری ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اورسنیئر ایرانی سفارتکارسید عباس عراقچی نے ویانا میں عالمی جوہری ادارے کے سربراہ یوکیا امانوسے ملاقات کی۔ ہونے والی ملاقات میں فریقین نے ایران جوہری معاہدے کے فریم ورک کی تازہ ترین صورتحال ، یورپی یونین کی جانب سے جوہری معاہدے پر عمل درآمد اور اس سلسلے میں پیچیدگیوں اور رکاوٹوں کو دور کئے جانے سے متعلق اپنی ذمہ داری پر عمل در آمد کرنے کیلئے تبادلہ خیال کیا ۔
ہونے والی ملاقات میں عباس عراقچی نے کہا کہ اگر یورپ نے اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو ایران کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل کرنا مشکل ہو جائے گا۔
عالمی جوہری ادارے کے سربراہ یوکیا امانو نے اس موقع پرایران اور عالمی جوہری ادارے کے مابین جوہری معاہدے پر عمل در آمد سے متعلق جاری تعاون کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے باہمی تعاون کے جاری رہنے کیلئےامید کا اظہار کیا ۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب عالمی جوہری ادارے نے اپنی تیرہویں رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ایران، جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر شفافیت کے ساتھ عمل کیا ہے۔اس کے علاوہ ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد، یورپی یونین نے ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے ایک مخصوص مالیاتی نظام قائم کرنے کا بند و بست کررہا ہے۔
جرمنی کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہے کہ ایران کیلئے یورپی مالیاتی نظام کے نفاذ کے حوالے سے جرمنی، فرانس،برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور ایس پی وی نظام جلد نافذ ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ عباس عراقچی گزشتہ روز آسٹریا، اسلوواکیا اور بلغاریہ کے حکام کے ساتھ مذاکرات کے لئے ان ملکوں کے دورے پر روانہ ہوئے.سید عباس عراقچی میزبان ممالک کے وزرائے خارجہ اور دیگر حکام سے بھی دوطرفہ تعلقات، خطے کی تازہ ترین صورتحال اور مختلف عالمی امور پر بھی گفتگو کریں گے.