اپوزیش لیڈر کوصدر تسلیم کرنے کا اقدام وینزویلا میں مداخلت ہے: ایران
ایرانی صدر نے وینزویلا کی قانونی حکومت کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ صورتحال میں وینزویلا کی قوم اور قانونی حکومت کے درمیان اتحاد انتہائی اہم ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحسن روحانی نے ایران میں تعینات وینزویلا کے نئے سفیرکارلوس انٹونیو الکا لاکورڈونس کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ وینزویلا کی قوم اور قانونی حکومت ان کے ملک کے خلاف امریکی سازش میں کامیاب ہوکر، واشنگٹن کو وینزویلا کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر مملکت نے وینزویلا کی قانونی حکومت اور صدرنکولس مادورو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وینزویلا کی قوم، ملک کی قانونی حکومت کے ساتھ مل کر سازشی عناصرکو شکست دیں گے۔
صدر روحانی نے وینزویلا کے خلاف امریکہ کی نئی سازش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت بنیادی طور پرخودمختار ممالک اور عوامی انقلابوں کی مخالف ہے لہذا مستقل و آزاد ممالک اور انقلابوں کی جدوجہد کوسبوتاژ کرنے کے ساتھ دنیا پرغلبہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
ایرانی صدرنے کہا کہ امریکہ کی جانب سے وینزویلا کے اپوزیش لیڈر کو بطور صدر تسلیم کرنے کا اقدام سخت ناپسند ہے اور یہ امریکہ کی جانب سے وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
اس موقع پر وینزویلا کے سفیر نے بھی ایران کی جانب سے ان کے ملک کی قانونی حکومت اور قوم کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے دوست ممالک بالخصوص ایران کی حمایت کے ساتھ سامراجیت اور دشمنوں کی سازشوں کے خلاف کامیاب ہوں گے۔