پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے باقی رہے تو ایران براہ راست کارروائی کے لئے تیارہے، محمد باقری
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانے اور تربیتی کیمپ جاری رہے تو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران براہ راست ان کو تباہ کرنے کا اقدام کر سکتا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد باقری نے پیر کے روز قم کے اپنے ایک روزہ دورے کے موقع پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران، پاکستانی حکام سے اس بات کا خواہاں ہے کہ وہ اپنے ملک کے علاقوں سے دہشت گرد گروہوں کا صفایا کریں یا پھر ایران کی مسلح افواج کو میدان عمل میں اترنے کی اجازت دیں تاکہ ان گروہوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی و فوجی حکام سے سنجیدہ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور اپنی سرحدوں کے دفاع میں پاکستان کی یہ اہم ترین ذمہ داری ہے کہ وہ ایران سے ملنے والی سرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کا صفایا کرے۔
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد باقری نے ایران کے امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لئے علاقے کے بعض رجعت پسند حکام کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سرحدی علاقے میں ایران مخالف دہشتگرد عناصر کے ٹھکانے موجود ہیں جن میں سے بعض خفیہ اور بعض خفیہ بھی نہیں ہیں اور انھیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مالی امداد فراہم کر رہے ہیں، ان عناصر کی لاجسٹک سپورٹ بھی کی جا رہی ہے تاکہ ایران کے اندر بدامنی پھیلائی جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بدھ کو زاہدان - خاش روڈ پر دہشت گردوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اہلکاروں کی بس کو کار بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ستائیس اہلکار شہید اور تیرہ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
بدنام زمانہ دہشتگرد گروہ جیش العدل نے اس سفاکانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔