دنیا کے بیشتر ممالک ایران کے خلاف پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا ہے کہ اس وقت صیہونی حکومت کے ساتھ ساتھ علاقے کے صرف چند رجعت پسند ممالک کو چھوڑ کر دنیا کا کوئی ملک ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی حمایت نہیں کرتا یہاں تک کہ امریکہ کے اتحادی مغربی ملکوں تک کا یہ کہنا ہے کہ ایران کے خلاف یہ پابندیاں شروع ہی سے نادرست رہی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے جمعرات کے روز شمالی ایران کے صوبے گیلان میں اس صوبے کی کونسل کے اجلاس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ایران کو مختلف قسم کی پابندیوں کا سامنا رہا ہے، کہا ہے کہ یورپ، ایشیا، افریقہ، لاطینی امریکہ، شمالی امریکہ اور یہاں تک کہ خود بعض امریکی عہدیدار بھی ایران کے خلاف ٹرمپ کی پابندیوں کے مخالف ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی عوام کا خیال ہے کہ ٹرمپ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا حق نہیں رکھتے اور عالمی رائے عامہ کی ایران کی حقانیت سے آگاہی، ایک بڑی نعمت ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے اور دنیا کی تاریخ میں پہلی بار علاقے اور خاص طور سے شام کی سلامتی کے بارے میں تین ملکوں یعنی ایران، روس اور ترکی کی جانب سے فیصلہ انجام پاتا ہے اور اس فیصلے میں ایران کی شمولیت اہمیت رکھتی ہے۔
انھوں نے آستانہ کے امن عمل کے تحت بحران شام کے حل کے لئے ایران، روس اور ترکی کے سہ فریقی اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، علاقے اور خاص طور سے شام کی سلامتی کا ایک اہم محور ہے۔
صدر مملکت نے اسی طرح اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران اپنے پڑوسی ملکوں کے سلسلے میں لاتعلق نہیں رہ سکتا، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اگر حمایت نہ ہوتی تو بغداد اور عراقی کردستان کا علاقہ سقوط کر جاتا اور علاقے پر داعش دہشت گرد گروہ مسلط ہو جاتا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے اور وہ مذاکرات کی میز سے کبھی خائف نہیں ہوتا اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ میں اپنی موجودگی سے مکمل منطق و استدلال سے اپنے موقف کو دنیا والوں تک پہنچایا۔
ایران کے صدر نے امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کی ریلوے لائن سے رشت شہر کے جڑنے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔
انھوں نے صوبے گیلان کے صدر مقام رشت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ رشت قزوین ریلوے لائن کی افتتاحی تقریب میں علاقے اور دنیا کے مختلف ملکوں کے سیاسی حکام کی موجودگی، عالمی رائے عامہ کی جانب سے دیواروں اور یہاں تک کہ دیوار میکسیکو کو خاطر میں نہ لائے جانے کی نشاندہی کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ریلوے لائن، شمال جنوب اور شمال مغرب کوریڈور شمار ہوتی ہے جو علاقے کے ملکوں کے درمیان نقل و حمل کے لئے بھرپور توانائی حامل ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ریلوے لائن سے علاقے کے ملکوں کا بندھن مزید مستحکم ہو گا اور ایران کی ریلوے لائن کا پاکستان، افغانستان، ترکمنستان، جمہوریہ آذربائیجان، ترکی اورعراق کی ریلوے لائن سے متصل ہونا، بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی موجودگی میں تہران کے مغرب میں واقع شہر قزوین اور شمالی ایران کے شہر رشت کے درمیان ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔