سیلاب متاثرین کیلئے دن رات امدادی کارروائیاں
ایران کے شمالی اور وسطی علاقوں میں گزشتہ ہفتے سے شدید بارشوں کے بعد شروع ہونے والے سیلاب نے اب دیگر علاقوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق حالیہ صورتحال میں ایران کے مغربی، جنوبی اور وسطی صوبوں میں بھی سیلاب آنے کا شدید خدشہ ہے.
گزشتہ روز ایران کے شہر شیراز میں شدید سیلاب کی وجہ سے سیاحوں سمیت 19 شہری جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ سیلابی ریلے سے شہر میں نقصانات بھی ہوئے.
اصفہان اور خرم آباد سمیت ایران کے وسطی اور مغربی علاقوں میں بھی سیلاب آیا جہاں نہروں کے بند ٹوٹ گئے اور بڑی تعداد میں پانی کا اخراج ہوا.
سیلاب کی وجہ سے جس نے 50 سالہ ریکارڈ توڑا ہے، ایران کے مختلف صوبوں میں سڑکیں بلاک ہوئیں جن میں مشرقی علاقے بالخصوص خراسان رضوی کا صوبہ بھی شامل ہے.
ایران کے محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ جاری ہے لہذا 25 صوبے اب بھی سیلاب کے خطرے کی زد میں ہیں اسی لئے شہری غیرضروری سفر سے گریز کریں.
حکومتی اقدامات اور امدادی کارروائیوں کے دن رات جاری رہنے کے باوجود ایران کے شمالی علاقوں کو اب بھی سیلاب کی مشکلات کا سامنا ہے.
دنیا کے کئی ممالک من جملہ پاکستان کی حکومت اور اسی طرح اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے سیلاب پر ایرانی حکومت اور عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی امداد کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار بھی کیا ہے.