ایران و پاکستان کے سربراہان مملکت کا مشترکہ بیان
ایران کے صدر اور پاکستان کے وزیر اعظم نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دونوں ملکوں کی سرحدوں کو امن و دوستی کی سرحدیں ہونی چاہئیں دہشت گردی جیسے خطرات کے مقابلے میں تعاون کو ضروری قرار دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے تہران میں جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پرعمل کے پیش نظر تمام متعلقہ ملکوں کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور تاکید کی کہ اس بین الاقوامی معاہدے کی تمام شقوں پرعمل کرتے ہوئے اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے تمام توانائیوں کو بروئے کار لایا جانا چاہئے۔
دونوں ملکوں کے سربراہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کو قومی مفادات، ارضی سالمیت کے تحفظ اور قومی اقتدار اعلی کے احترام کی بنیاد پر مزید فروغ دیا جانا چاہئے۔
دونوں ملکوں کے سربراہوں نے افغانستان میں امن و استحکام کو پورے علاقے کے مفاد میں قرار دیا اور اس ملک میں تمام فریقوں کے درمیان مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔اسی طرح اس بیان میں فریقین نے علاقے میں قیام امن کے لئے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق پرامن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔اس بیان میں مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کے ساتھ ساتھ ایک آزاد فلسطینی مملکت اور حکومت کا قیام تمام اسلامی ملکوں کی خواہش ہے۔