پابندیوں سے ایران کی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوں گی، وزیرخارجہ ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دباؤ یا پابندیوں سے ایران کی پالیسیوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بدھ کے روز نیویارک کی ایشین سوسائیٹی سے اپنے خطاب میں دنیا کے مختلف ملکوں کے سلسلے میں امریکہ کی دوہرے معیار کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے سمیت مختلف بین الاقوامی معاہدوں سے امریکہ کے باہر نکلنے کے ٹرمپ کے فیصلے، اس بات کا باعث بنے ہیں کہ اب امریکیوں پر اعتماد ہی نہ کیا جائے ۔انھوں نے ایٹمی معاہدے پر ایران کے کاربند رہنے کے بارے میں آئی اے ای اے کی چودہ رپورٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام دیگر ملکوں پر اپنے مطالبات مسلط نہیں کر سکتے۔
محمد جواد ظریف نے یورپی ملکوں کی جانب سے کئے جانے والے وعدوں کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ مالی ٹرانزیکشن کا سسٹم، انسٹیکس یورپ کی جانب سے قائم کیا جانے والا ایک ایسا سسٹم ہے کہ ایران جس پر عمل کئے جانے کا منتظر ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے آبنائے ہرمز بند کئے جانے کے بارے میں کہا کہ جب تک ایران کے قومی مفادات پورے ہوتے رہیں گے آبنائے ہرمز بند نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ایرانی تیل کی برآمدات بند کرانے کی امریکی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی اس لئے کہ ایران، تیل کی برآمدات جاری رکھے گا اور اس کے پاس تیل کے خریدار ممالک موجود ہیں۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایرانی قوم کو ہرگز جھکایا نہیں جا سکتا اور ایران اپنی عزت و وقار کا کبھی کوئی سودا نہیں کرے گا۔