امریکہ کی اندھی پیروی کرنے والے نتائج کے خود ذمہ دار ہیں، ترجمان وزارت خارجہ
ایران؛ترجمان وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ تیل کی عالمی منڈی میں ایران کے کوٹے پر قبضہ جمائے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور بحرین کی حکومتوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ امریکہ کی اندھی پیروی اور بے وقوفی کے نتائج بھی خود انہیں ملکوں کو بھگتنا پڑیں گے۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام موجودہ حساس حالات میں بعض ملکوں کی دشمنی کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ تیل کی عالمی منڈی میں ایران کے کوٹے پر قبضہ جمائے اور ایسے ہر اقدام کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکہ اور اس کا ساتھ دینے والے ملکوں پر عائد ہو گی۔
یہاں اس بات کی یاد دہانی ضروری ہے کہ سعودی عرب اور بحرین نے منگل کے روز ایران کے تیل کی برآمدات کو صفر تک پہنچانے کے امریکی فیصلے کی کھل کر حمایت کی ہے۔
امریکہ نے گزشتہ پیر کو ایران کے خلاف مخاصمت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ایران سے تیل خریدنے والے ملکوں کو بھی امریکی پابندیوں اور تادیبی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب میں سینتیس افراد کو اجتماعی سزائے موت دیئے جانے کو اسلام سے پہلے کے جاہلانہ دور جیسا اقدام قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس قسم کے جنون آمیز اقدامات کے خلاف ٹھوس موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔
سید عباس موسوی سے خبردار کیا کہ سعودی عرب خطے میں اپنی فتنہ انگیز پالیسیوں اور امریکی حمایت کی وجہ سے اس قسم کے اقدامات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے خطے کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ سعودی عرب کے فتنہ انگیز اقدام کے خطرناک نتائج سے پوری طرح ہوشیار رہیں۔
قبل ازیں آئی آر آئی بی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے امکان کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی عہد شکنی، وعدہ خلافی اور چودھراہٹ کے پیش نظر واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہران، واشنگٹن کی جانب سے مذاکرات کی باتوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا کیونکہ جامع ایٹمی معاہدے سے اس کی یکطرفہ علیحدگی سے واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مذاکرات کی باتیں مذاق کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر مذاکرات اور معاہدے پر یقین رکھنے والا ملک ہوتا تو جے سی پی او اے، مذاکرات اور معاہدے کی بہترین بنیاد ہے جو تمام ملکوں کو مشترکہ اہداف تک پہنچا سکتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ سیلاب زدگان کے لیے بیرونی امداد میں بدستور رکاوٹ بنا ہوا ہے اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کی انجمن ہلال احمر بیرونی دنیا سے کسی بھی قسم کی نقد امداد حاصل نہیں کر پائی ہے۔
انہوں ایران اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق وزیر خارجہ محمد جواد طریف کی پیشکش کے بارے میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے نیویارک میں ایشیا سوسائیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی اور امریکی قیدیوں کے تبادلے کی پیشکش کی تھی تاہم امریکی وزارت خارجہ نے اس دانشمندانہ پیشکش کے جواب میں امریکی قیدیوں کو یک طرفہ طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔