امریکہ اگر آگ سے ڈرتا ہے تو آگ روشن نہ کرے، صدر ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکہ اگر آگ سے ڈرتا ہے تو آگ روشن کرنے سے گریز اور عالمی قوانین کی پابندی کرے۔
صدر حسن روحانی نے یہ بات امریکی صدر کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی جس میں انہوں دعوی کیا ہے کہ ایران نے آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔صدر ایران نے کہا کہ امریکیوں نے ایک سال پہلے علاقے میں آگ کے شعلے بھڑکانا شروع کیے تھے اور اب کہہ رہے ہیں کہ آگ کا کھیل خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر آگ سے اتنا ہی ڈرتا ہےتو اس کے شعلوں کو نہ بھڑکا ئے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد کی پابندی کرے۔صدر ایران کا اشارہ ایٹمی معاہدے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کی جانب تھا۔صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے باقی فریقوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ساٹھ روزکی مہلت ختم ہونے کے بعد ایران نئے اقدامات انجام دے گا۔صدر ایران نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکہ اور یورپ کے دوہرے معیاروں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایٹمی معاہدہ اچھا ہے تو پھر امریکہ اور یورپی ممالک اس پر عمل کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایٹمی معاہدہ برا ہے تو پھر جب ایران اس معاہدے کے تحت اس کے بعض حصوں پر عملدرآمد روکتا ہے تو دنیا اتنا شور کیوں مچاتی ہے؟صدر ایران نے یورپ کے اعلان کردہ خصوصی مالیاتی نظام انسٹیکس کو نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی حکام نے اس عرصے کے دوران ایران سے جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک پر بھی عمل نہیں کیا ہے۔