ایران اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم افزودہ کرے گا : ولایتی
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیرنے ایران کی جانب سے 300 کلو گرام سے زائد یورینیم کی افزودگی پر کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی اس سطح تک کرے گا جس حد تک اسے پرامن مقاصد کے لئے ضرورت ہو۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کل کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کی وجہ سے ایران مجبور ہوا کہ وہ اس معاہدے کے دائرے میں رہتے ہوئے اس پر اپنا رد عمل ظاہر کرے۔
ڈاکٹر ولایتی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد کے سلسلے میں یورپی ممالک کو دی گئی 60 روزہ مہلت کے اختتام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی ممالک نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ایران دوسرے مرحلے میں اپنے وعدوں میں کمی لائے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک نے اپنے وعدوں پرعمل کیا تو ایران اپنے اقدامات سے ہاتھ کھینچ سکتا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران نے مکمل طور پر مشترکہ ایٹمی معاہدے پرعمل کیا اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی 15 رپورٹوں میں اس بات کی تائید اور تصدیق کی کہ ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پر گامزن ہے لیکن معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک نے اس پر عمل نہیں کیا جس پر ایران کو افسوس ہے اور ایران نے بھی معاہدے کے مطابق اس سے خارج ہونے کے اقدام کا آغاز کردیا ہے اور مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شریک ممالک جتنا اس پر عمل کریں گے ایران بھی اتنا ہی عمل کرےگا۔
فلسطین کے بارے میں صدی معاملے کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ، فلسطین اور بیت المقدس کو فروخت کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دےگی۔