ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے یورپ کے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران، ایٹمی معاہدے میں شامل یورپی فریق ملکوں کے بیانات اور مواقف کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں تین یورپی ملکوں کے سربراہوں کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع رکھتا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں شامل تینوں یورپی ممالک ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے پر موثر طریقے سے عمل اور اس سلسلے میں اقدامات کریں گے۔سید عباس موسوی نے کہا کہ یورپی ملکوں کی جانب سے عملی اقدامات اور سیاسی عزم اور اسی طرح ایٹمی معاہدے میں پابندیوں کے خاتمے کے نتائج سے بہرہ مند ہوئے بغیر ایران سے آٹھ مئی دو ہزار انّیس سے پہلے والی پوزیشن پر واپس لوٹنے کی امید لگانا غیر حقیقت پسندانہ اور ایٹمی معاہدے کے مقاصد کے منافی ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کی نیک نیتی پر مبنی رضاکارانہ اقدامات کا دارومدار اس بین الاقوامی معاہدے میں مندرج حقوق کی بحالی اور مقابل فریق کے عملی اقدامات پر ہے اور یہ کہ کوئی بھی کام ایک طرفہ طور پر انجام نہیں پا سکتا۔انھوں نے کہا کہ یورپی ممالک جب تک اور جس حدتک ایٹمی معاہدے پر کاربند رہیں گے ایران بھی اس وقت تک اور اتنا ہی عمل کرتا رہے گا۔