لبنان فیصلہ کن موڑ پر، مقاومت کی بدولت لبنان باقی ہے: شیخ نعیم قاسم کا بیان
حزب اللہ کے سربراہ نے مقاومت کو لبنان کے وجود کے لئے ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقاومت ختم ہوجائے تو اسرائیل شام کی طرح لبنان کو بھی ناکام ریاست بنادے گا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ لبنان ایک انتہائی حساس مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس میں امریکہ اور اسرائیل کے مطالبات مان کر ملک کو مکمل ان کی سرپرستی میں دیا جائے گا، یا پھر ایک قومی بیداری کے ذریعے ملکی حاکمیت برقرار کرتے ہوئے تعمیرنو کی جائے گی۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا کہ غیر مسلح کرنے کا منصوبہ درحقیقت ایک اسرائیلی۔امریکی سازش ہے۔ اسرائیلی حملے جاری رہنے کے باوجود اسلحے کو محدود کرنے کی باتیں لبنان کے لیے نہیں بلکہ اسرائیل کے مفاد میں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلحہ چھیننے کی کوشش دراصل مقاومت اور عوام کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی سازش ہے، جس کا مقصد جنوبی لبنان کے پانچ علاقوں پر اسرائیلی قبضہ اور جارحیت کا سلسلہ جاری رکھنا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے لبنان کی دفاعی طاقت کو کمزور اور حزب اللہ اور تحریک امل کے درمیان دوریاں پیدا کی جارہی ہیں، مگر گزشتہ 42 برسوں کا تجربہ ثابت کرتا ہے کہ مقاومت نے ہمیشہ اسرائیلی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ لبنان میں ریاست اس لیے کامیاب رہی کیونکہ مقاومت موجود تھی، جبکہ شام میں ریاست ناکام ہوئی کیونکہ وہاں مقاومت نہیں تھی۔ لبنان نے مفت رعایتیں دی ہیں، جبکہ اسرائیل نے ایک بھی رعایت نہیں دی، اور ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اسرائیلی جارحیت نہیں رکی۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
شیخ نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ اور لبنان جنگ بندی کے پابند رہے ہیں، مگر اسرائیل مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔ اب لبنان کسی بھی سطح پر کسی اقدام کا پابند نہیں جب تک اسرائیل اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فضائی، زمینی اور بحری حملے مکمل طور پر بند ہوں، قابض افواج جنوبی لبنان سے نکلیں، قیدیوں کو رہا کیا جائے اور تعمیر نو کا عمل شروع کیا جائے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ مقاومت نہ پیچھے ہٹے گی اور نہ ہی سرنڈر کرے گی، کیونکہ اگر جنوبی لبنان ہاتھ سے گیا تو لبنان باقی نہیں رہے گا۔