امریکہ نے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ عالمی سطح پر قانون کی بالا دستی کو کمزور کرنے کیلئے یک طرفہ مہم جوئی پر اتر آیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز وینزویلا کے دارالحکومت کراکاس میں منعقدہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے شعبوں من جملہ آزاد تجارت، ماحولیات، قانون کی حکمرانی، بین الاقوامی اداروں اور دوسری چیزوں میں عالمی تعاون سے نقصانات ہو رہے ہیں۔
محمد جواد ظریف نے 2000 کے عشرے میں امریکہ کی انتہا پسندی اور بے رحمانہ پالیسی کے نقصانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امریکہ کی یکطرفہ نئی مہم جوئی کا مقابلہ کرنے پر تاکید کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض قومیں یک طرفہ معاشی پابندیوں اور فوجی حملوں کا شکار ہیں اور دوسری قوموں کو امریکہ کی غلط پالیسیوں کی حمایت کا تاوان ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایران کےوزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا ملک امریکہ کے نئے یک طرفہ موقف سمیت معاشی دہشتگردی کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے اور فرنٹ مین کا کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے پوری دنیا کی سرمایہ کاری کے باوجود اس عالمی معاہدے کی شکست کی کوشش کررہی ہے.
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے نہ صرف سلامتی کونسل کے معاہدوں کی خلاف ورزی کی بلکہ اس معاہدے پر قائم رہنے والے ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کیں۔
ایران کےوزیر خارجہ نے کہا کہ وینزویلا کے داخلی امور میں امریکی مداخلت اور اپریل کے مہینے میں فوجی کودتا کی کوشش امریکہ کی دشمنانہ پالیسی کی ایک اور جھلک ہے۔
محمد جواد ظریف نے امریکی مداخلت کو مغربی ایشیا کے علاقے میں بد امنی کی بڑھتی ہوئی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ممالک جو فلسطینی عوام کے خلاف امریکی منصوبوں میں شریک ہیں نہ فقط فلسطینیوں سے خیانت کر رہے ہیں بلکہ انہوں نے علاقے کی سلامتی کو بھی داو پرلگا دیا ہے۔