حکومت بحرین مشترکہ دشمنوں کی سازشوں کا شکار نہ ہو، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ
Aug ۰۸, ۲۰۱۹ ۱۴:۳۷ Asia/Tehran
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حکومت بحرین کے ایران مخالف اقدامات اور اس ملک کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ ایران کے ترجمان سید عباس موسوی نے منامہ میں جہازرانی اور ہوابازی کی سیکورٹی کے بارے میں کانفرنس کے انعقاد اور حکومت بحرین کے ایران مخالف اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس قسم کے اقدامات، علاقائی امن و سلامتی کو درہم برہم کرنے نیز خلیج فارس میں بیرونی طاقتوں اور خاص طور سے صیہونی حکومت کی مداخلت کا راستہ ہموار کرنے کا سبب بنیں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحرینی حکام پر زور دیا کہ وہ اس قسم کے اشتعال انگیز اور غیر دانشمندانہ اقدامات کا سلسلہ بند کریں نیز انھیں ایسے اجلاسوں کی میزبانی کرنے کے بجائے تعمیری سوچ اپنانے کی دعوت دی۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ خطے کے ملکوں کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے اور دوسروں کے لیے بدامنی پیدا کر کے اپنے لیے سلامتی کو بچایا نہیں جاسکتا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ خطے کے ممالک تدبیر اور دور اندیشی سے کام لیتے ہوئے خطے میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا راستہ بند کر دیں گے۔
بحرین کی وزارت خارجہ نے جہازرانی اور ہوابازی کی سلامتی کی آڑ میں ایران مخالف کانفرنس کی میزبانی کا اعلان کیا ہے۔ آئندہ اکتوبر کو منامہ میں ہونے والی یہ کانفرنس دراصل پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں رواں سال فروری میں ہونے والے ایران مخالف اجلاس کا تسلسل ہے۔
درایں اثنا ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک انٹرویو میں تہران کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا ہے کہ ہمسایہ اور اسلامی ملکوں کو ایران کی خارجہ پالیسی میں فوقیت حاصل ہے اور ہم غلط فہمیوں کے ازالے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
سید عباس موسوی نے تہران کے بارے میں خلیج فارس کے بعض ملکوں کے رویئے میں تبدیلی کیا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے ایران کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی خطے کے ممالک اس نتیجے پر پہنچیں کہ انہیں اپنی سلامتی، علاقے کی سلامتی اور دنیا کے سلامتی کے لیے ایران کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے تو تہران، کھلے دل کے ساتھ ان کا خیر مقدم کرے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ دنوں تہران میں متحدہ عرب امارات سمیت بعض جنوبی ہمسایہ ملکوں اور ایران کی کوسٹ گارڈز کے مشترکہ اجلاسوں کو تعاون کے مثبت ماحول تیار کرنے کے لیے فریقین کے سیاسی عزم کی نشانی قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام نے علاقائی سلامتی کے تحفظ کی خاطر علاقائی مذاکرات کے لیے ہمیشہ اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
ایران باہمی مذاکرات کو مسائل کے حل، تمام ملکوں کی مشارکت کو علاقائی سلامتی کے قیام اور مغربی ایشیا کے علاقے سے بیرونی طاقتوں کو باہر کرنے کا واحد راستہ قرار دیتا ہے۔