Aug ۲۱, ۲۰۱۹ ۲۱:۱۸ Asia/Tehran
  • خلیج فارس میں اغیار کی فوجی موجودگی ہی بدامنی کا باعث ہے، ایرانی مندوب

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ خلیج فارس کی سلامتی کے تحفظ کی ذمہ داری اس کے ساحلی ملکوں کی ہے انہوں نے کہا کہ اس اسٹریٹیجک آبی راستے میں علاقے سے باہر کی فوجی موجودگی اور مداخلت بدامنی کا باعث ہے جو قابل قبول نہیں ہے

مشرق وسطی میں امن و سلامتی کے چیلنجوں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ خلیج فارس میں بحری جہازوں کی سیکورٹی کے بہانے کوئی بھی جعلی اتحاد بنانے کی کوشش ناکام رہے گی -

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ مشرق وسطی کا سب سے اہم ، اصلی اور طولانی مسئلہ ، مسئلہ فلسطین ہے - انہوں نے کہا کہ جب تک یہ بحران حل نہیں ہوجاتا اس علاقےمیں امن و سلامتی برقرار نہیں ہوگی -

ایرانی مندوب نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ غاصب اور صیہونی حکومت کے ذریعے سرزمین فلسطین پر زبردستی اور غاصبانہ قبضے کی وجہ سے ہی فلسطین کا مسئلہ پیدا ہوا ہے کہا کہ یہ بحران اس سرزمین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم ہونے سے ہی حل ہوگا - انہوں نے کہا کہ امریکی منصوبہ سینچری ڈیل اس لئے ناکام ہوچکا ہے کیونکہ اس میں فلسطین پر غیر قانونی اورغاصبانہ قبضے کو نظر انداز کیا گیا ہے -

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے علاقے میں امریکا کی مسلسل مداخلتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مداخلتوں کا واضح ثبوت ایران افغانستان ، عراق ، شام اور یمن میں دیکھا جاسکتا ہے - انہوں نے اس کے بعد ایران  میں امریکی مداخلت اور مجرمانہ اقدامات کی فہرست گنواتے ہوئے منجملہ اگست انیس سو ترپن میں ایران میں اس وقت کے وزیراعظم کی حکومت کے خلاف بغاوت اور  انیس سو اٹھاسی میں ایران کے مسافر طیارے کی سرنگونی اور دوسو نوے مسافروں کو شہید کرنے جیسے امریکا کے مجرمانہ اور گھناؤنے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکا ہی مشرق وسطی کے مسائل کی جڑ ہے - انہوں نے ایران کے خلاف اموریکی پابندیوں اور دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی بھی ناکام ہوکر رہے گی - ایرانی مندوب نے امریکی حکام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہزاروں سال سے علاقے کے جغرافیائی نقشے پر موجود ہے اور ہزاروں سال دیگر باقی رہے گا -

 

 

 

 

ٹیگس