امریکا دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے، خطیب جمعہ تہران
Aug ۳۰, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ امریکا دنیا کی دہشت گرد حکومتوں کا سرغنہ ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اس ہفتے نماز جمعہ کے خطبوں میں امریکا کو دنیا کی دہشت گرد حکومتوں کا سرغنہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں دہشت گردگروہوں کو بنانے کے تعلق سے امریکی حکام کے اعتراف کے باوجود اس سے زیادہ شرم کی بات اور کیا ہوسکتی ہے کہ آج امریکی حکام دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعوی کرتے ہیں۔ تہران کے خطیب جمعہ نے تیس اگست ایران کے صدر محمد علی رجائی اور وزیراعظم جواد باہنر کی شہادت کی برسی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکی حکومت ایک ایسے وقت حزب اللہ لبنان، یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کو دہشت گرد قرار دے رہی ہے جب یہ استقامتی گروہ علاقے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اگلے محاذوں پر ہیں۔ تہران کے خطیب جمعہ نے امریکا کے ساتھ ہرطرح کے مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جیسی وعدہ خلافی کرنےوالی حکومت کے ساتھ مذاکرات غیر دانشمندانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ایران کے صدر نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات دیوانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کا مطلب امریکی بالادستی اور تسلط کو قبول کرلینا ہے جبکہ ایرانی عوام چالیس پہلے ہی ہرطرح کی تسلط پسندی کی نفی کرچکے ہیں۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نےاس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دباؤ میں مذاکرات کو مذاکرات نہیں کہتے بلکہ اس کا مطلب جھک جانا ہوتا ہے کہا کہ ایران کی عاشورائی قوم اس ذلت کو کبھی بھی برداشت نہیں کرے گی۔ تہران کے خطیب جمعہ نے لبنان پر صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ یہ جارحیت صیہونی حکومت کی جارحانہ ماہیت کو ظاہرکرتی ہے جس کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کشمیری مسلمانوں کی حالت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تقریبا چار ہفتے سے کشمیری مسلمان ہندوستانی حکومت کے دباؤ میں ہیں بنابریں حکومت ہندوستان سے ہم امید کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے ساتھ منطقی اور منصفانہ رویّہ اور پالیسی اپنائے گی اور ان سے طاقت کی زبان میں بات نہیں کرے گی۔