تہران میں اربعین حسینی کی مناسبت سے سوگواروں کا پیدل مارچ
اربعین حسینی کے موقع پر تہران میں بھی دسیوں ہزار عاشقان حسینی نے جو کربلا نہیں جاسکے امام حسین اسکوائر سے حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کے روضے تک سترہ کلومٹیر کا راستہ پیدل طے کیا
تہران میں ہونے والے اس پیدل مارچ کا عنوان ہے کربلا کے اربعین مارچ میں شرکت نہ کرنے پانے والوں کا مارچ ۔ سترہ کلومیٹر کا یہ پیدل مارچ صبح شروع ہوا جو دوپہرتک جاری رہا - تہران میں چہلم کی مناسبت سے اس پیدل مارچ میں شریک زائرین کی خدمت کے لئے جگہ جگہ موکب لگائے گئے اور لوگ پورے اخلاص کے ساتھ پیدل مارچ میں شریک عاشقان حسینی کی خدمت کررہے تھے اس کے علاوہ تہران کی بلدیہ چار سو پچاس سے زائد اہلکار اور دوسو سے زیادہ گاڑیاں پیدل مارچ میں شریک سوگواروں اور عزاداروں کی خدمت کے لئے فراہم تھیں ۔ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر تہران کی یونیورسٹیوں کے طلبا نے بھی حسینیہ امام خمینی میں رہبرانقلاب اسلامی کی موجودگی میں ہونے والی مجلس عزا میں شرکت کے لئے کئی کلومیٹر کا راستہ جلوس عزا کی شکل میں پیدل طے کیا - تہران کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا نے تہران یونیورسٹی کی مسجد کے باہر چہلم سید الشہدا کی مناسبت سے مجلس عزا برپا کی اور اس کے بعد رہبرانقلاب اسلامی سے ملاقات اور مجلس عزا میں شرکت کے لئے حسینیہ امام خمینی جانب پیدل روانہ ہوئے اس پیدل مارچ میں شریک نوجوان طلبا کا کہنا تھا کہ ہمارا فرض اربعین اور امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کرنا ہےایک طالب علم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ''' امام حسین علیہ السلام کا اہم ترین پیغام وقت کے ظالموں کے مقابلے میں ڈٹ جانا ہے اور آج کے دور کا ظالم ٹرمپ اور امریکا ہےحقیقت بھی ہے کہ کربلا کا سب سے بڑا درس حریت اور آزادی ہے اور حریت و آزادی اسی وقت نصیب ہوتی ہے جب ظالم اور سامراج کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی توانائی اور ہمت ہوایک طالب علم کا کہنا تھا کہ اربعین ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ امام حسین کو اپنی زندگی کے کسی مرحلے میں بھی فراموش نہیں کرنا چاہئےچہلم کی مناسبت سے رہبرانقلاب اسلامی کی موجودگی میں حسینیہ امام خمینی میں ایک پر وقار مجلس عزائے سید الشہدا کا اہتمام کیا گیا جس میں کربلا والوں کی یاد میں نوحہ و ماتم کیا گیا ۔