فلسطین عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے، صدر ایران
Nov ۱۴, ۲۰۱۹ ۱۶:۰۰ Asia/Tehran
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے فلسطین اور بیت المقدس کے مسئلے کو اسلامی دنیا کا اہم ترین مسئلہ قرار دیا ہے ۔
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے تینتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ اسلامی دنیا کے عوام، دشمنوں کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کہ فلسطین اور بیت المقدس کا مسئلہ فراموشی کے حوالے کردیا جائے ۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کی بیداری اور ہوشیاری کی وجہ سے امریکا اور صیہونی حکومت کی پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں ۔
صدر ایران نے کہا کہ فلسطین، افغانستان، عراق اور ، یمن کے مظلوم عوام کا قتل عام، نیز اسلامی ملکوں میں اختلاف و تفرقہ، امریکا کی منحسوس سازشوں کا نتیجہ ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ مظلوم فلسطینی قوم اور اس خطے کے عوام کے ہاتھوں فلسطین آزاد ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل کو سمجھ لینا چاہئے کہ امریکا نہ کبھی اس خطے کی اقوام کا خیرخواہ رہا ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس خطے کے مسائل یہاں کے عوام کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ بعض نام نہاد اسلامی ملکوں کا سازباز اور غاصب صیہونی حکومت کے فراہم کردہ وسائل سے خطے کی مسلم اقوام نیز تحریک مزاحمت
کی سرکوبی کی کوششیں افسوسناک اور قابل مذمت ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع میں ، صیہونی حکومت اور امریکا سے مقابلے کے اگلے محاذ پر ڈٹا رہے گا۔
بین الاقوامی انجمن تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ اراکی نے بھی بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں ، اسلامی دنیا میں پیغام وحدت کے فروغ، اور تکفیری تحریکوں کے الگ تھلگ پڑجانے کو سامراجی قوتوں پر تحریک مزاحمت کی کامیابی کی علامتوں میں شمار کیا ۔
انھوں نے کہا کہ تحریک وحدت نے تفرقے اور تکفیریت کی تحریک پر غلبہ پالیا ہے ۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ آج سامراجی اور صیہونی سازشوں کے پیش نظر فلسطین کے دفاع میں مسلمانوں کے فرائض سنگین تر ہوگئے ہیں ۔
انھوں نے اسی کے ساتھ فلسطین اور خطے کے دیگر ملکوں میں استقامتی محاذ کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ استقامتی محاذ کی کامیابیوں سے اس محاذ کی پوزیشن پہلے سے بہت زیادہ مستحکم ہوچکی ہے۔