Dec ۰۳, ۲۰۱۹ ۱۹:۵۹ Asia/Tehran
  • مغربی ایشیا کے ممالک کو علاقےکی سیکورٹی میں فعال کردارادا کرنا چاہئے: صدر حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا کے ممالک کو علاقے کی سیکورٹی میں فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔

صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مغربی ایشیا کے علاقے کی سیکورٹی میں علاقے کے ممالک کی فعال کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ، اس سلسلے میں پہلے ہی ہرمز امن منصوبہ پیش کر چکا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے منگل کو تہران میں عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی سے ملاقات میں اس بات پر تاکید کی کہ علاقے کے ممالک اور قوموں کے درمیان بھائی چارہ اور دوستی ہی علاقائی سلامتی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی سیکورٹی اور تعاون کو فروغ دے کر خاص طور سے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں سیکورٹی قائم کی جا سکتی ہے اور اغیار کو مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں دینا چاہئے۔

صدر حسن روحانی نے یمن کے بحران کو علاقے کے اہم مسائل و مشکلات میں سے قرار دیا اور کہا کہ جنگ یمن سے تباہی، عوام کے قتل عام، دو پڑوسی ملکوں کے درمیان کینہ و دشمنی اور یمن کی ارضی سالمیت کے لئے خطرے کے سوا کوئی دوسرا نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یورپ اور امریکہ کو یمن میں قیام امن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ اپنے ہتھیاروں کو فروخت کرنے کی فکر میں ہیں کہا کہ سب کو کوشش کرنا چاہئے کہ یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے یمن میں جلد سے جلد جنگ ختم اور امن و استحکام قائم ہو۔

صدر حسن روحانی نے اسی طرح اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ تہران کی نظر میں ایران کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور سعودی عرب کے ساتھ پھر سے تعلقات قائم کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے کہا کہ شام، عراق اور لبنان میں سعودی حکومت کی پالیسیوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے اور اس ملک کے حکام کو اپنی پالیسیوں کو تبدیل کردینا چاہئے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عمان ، علاقے میں تجارت کا مرکز بن سکتا ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر تاکید کی۔ عمان کے وزیرخارجہ یوسف بن علوی نے بھی ایران اور عمان کے درمیان تعاون اور تعلقات کے فروغ کو علاقے کے تمام ممالک کے حق میں قرار دیا اور کہا کہ ہرمز امن منصوبہ پیش کرنے میں ایران کی جدت عمل اور پہل سب کے مفاد میں ہے اور یہ علاقے کے ممالک کے درمیان امن و استحکام کے فروغ پانے کا باعث ہوگی۔

ٹیگس