کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت
جنوبی افریقہ اور سوئیڈن کی وزرائے خارجہ نے کل رات ایران کے وزیر خارجہ سے باہمی اور بین الاقوامی مسائل سمیت دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے باہمی تعاون سے متعلق بات چیت کی۔
پارس ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ "نالدی پاندورNaledi Pando" کی ٹیلی فونک گفتگو کی اور اس رابطے کے دوران جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایران کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور سوئیڈن کی وزیر خارجہ آن لیندہ نے ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں بین الاقوامی مسائل سمیت دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق بات چیت کی۔
اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ نے ایران مخالف امریکہ کی غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کو اٹھانے پر زور دیتے ہوئے جنوبی افریقہ اور سوئیڈن کی حکومتوں سے ان پابندیوں کو نظر انداز کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب سوئیڈن میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر احمد معصومی فر نے منگل کے روز سوئیڈن کے سرکاری، پارلیمانی، سیاسی ڈھروں کے رہنماوں سمیت اقتصادی اور بین الاقوامی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کو الگ الگ مراسلے بھیجتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے اس وائرس کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ایران کیخلاف امریکی غیر قانونی پابندیوں کو کرونا وائرس کی روک تھام میں ایک بہت بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کے تسلسل سے انسانی جانوں کو شدید خطرے کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دوسالوں کے دوران ایرانی عوام، امریکہ کی جانب سے لگائی گئی انتہائی ظالمانہ اور غیر انسانی پابندیوں کا شکار ہیں اور امریکی دعووں کے برعکس طبی ساز و سامان اور ادویات کی فراہمی میں ان کو مشکلات کا سامنا ہے۔