کورونا نے امریکہ کی حقیقت عیاں کردی: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اقتصادی دہشت گردی کی آڑ میں ایرانی قوم کی صحت کو نشانہ بنانے سے متعلق ایران مخالف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کی حقیقت کورونا وائرس نے دنیا پر عیاں کر دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایرانی عوام اور نوروز منانے والی تمام قوموں کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس نے امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کی حقیقت دنیا والوں کے سامنے واضح کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کی سلامتی کو نشانہ بنانا شروع ہی سے امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی اور پابندیوں کا مرکزی نقطہ رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جب کسی قوم کو دواؤں، غذاؤں اور دوسری ضروری اشیا تک رسائی کے حق سے محروم کر دیا جائے تو دیگر قوموں کے مقابلے میں اس کی پوزیشن غیر متوازن اور نقصان پذیر ہوجاتی ہے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پابندیوں کے خلاف جد و جہد کے لیے ضروری ہے کہ اس کی تمام اشکال کو ختم اور سفارت کاری کے نئے دور کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے خلاف ایرانی عوام کی مہم نے ابتدائی مرحلے میں ہی تمام ایرانیوں کو متحد کر دیا ہے اور اندرون اور بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے درمیان فاصلے ختم ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ وطن سے محبت کرنے والے ایرانیوں نے کورونا کا خطرہ محسوس ہوتے ہی سرحدوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی صحت اور سلامتی کو اپنی ترجیح بنا لیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ پابندیوں کے حصار اور شدت میں مسلسل اضافہ کر کے ایران کو خطرات اور مشکلات کے سمندر میں گھرے کسی جزیرے میں تبدیل کردیا جائے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایران دبے گا نہیں بلکہ پھر ابھرے گا اور پابندیوں کا زندان ٹوڑ کے رکھ دے گا۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کورونا کو ایک عالمی چیلینج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے تمام ملکوں کو بلا روک ٹوک اس کے خلاف جنگ کرنا ہوگی۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ناوابستہ تحریک سے امریکہ کی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے خلاف بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ناوابستہ تحریک سے یہ درخواست جمہوریہ آذربائیجان کی وساطت سے کی تھی جو اس وقت اس تنظیم کا صدر بھی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں سے بھی اپیل کی گئی تھی کہ وہ امریکہ سے مطالبہ کریں کہ وہ کورونا جیسی عالمی وبا کے مقابلے کی غرض سے ایران کے خلاف عائد کی جانے والی یک طرفہ پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔
سید عباس موسوی نے ناوابستہ تحریک کے بعض رکن ملکوں کی جانب سے اتفاق رائے کے حصول میں رخنہ ڈالنے کی مذموم کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ سعودی عرب، بحرین، مراکش اور یمن کی کٹھ پتلی حکومتوں نے باضابطہ طور پر ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ناوابستہ تحریک کے متفقہ بیان کی مخالفت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ چند اسلامی اور عرب ملکوں نے جو ہمارے پڑوسی بھی ہیں، ملت ایران کے خلاف یہ اقدام ایسے وقت میں انجام دیا ہے جب کورونا کے حوالے سے ایران کو انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا جیسی عالمی وبا کے خلاف جنگ میں خلل اور ناکامی ایسے عالمی سانحے کی سبب بنے گی جس سے دنیا کا کوئی بھی ملک محفوظ نہیں رہ پائے گا۔