ایران قرارداد 2231 کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا: صدر روحانی
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے اسلحے کی خریداری پر عائد پابندی کے خاتمے کو ایران کا مسلمہ حق قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کے نتائج کی بابت بھی خبردار کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ تہران سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی اس قرارداد کی بنیاد پر ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کا خاتمہ کیا جانا تہران کا مسلمہ حق ہے کیوں کہ ہتھیاروں کی پابندی کا خاتمہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کا حصہ ہے۔
صدر روحانی نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی مذکورہ قرارداد کے باوجود اگر ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی جاری رکھی گئی تو گروپ چار جمع ایک کے رکن ممالک کے سربراہان بھی اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ ایران کے مسلمہ حق کو پامال کئے جانے کے کتنے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اگر کوئی ہتھیار بناتا ہے اور یا خریدتا ہے تو اس کا یہ اقدام دفاعی نوعیت کا ہے اور قوموں کا دفاع ان کا مسلمہ اور قانونی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ہتھیار جارحیت کے لئے نہیں ہیں اور وہ کبھی کسی جنگ کو شروع نہیں کرے گا۔
صدر ایران نے اسی طرح بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے باہر نکلنے کی سالانہ تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے آٹھ مئی سن دو ہزار اٹھارہ کو اندرون ملک انتہا پسندوں اور اسی طرح اسرائیل و سعودی عرب کی ایما نیز امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما سے موجودہ صدر ٹرمپ کی ہٹ دھرمی کی بنا پر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر باہر نکلنے کا اعلان کر کے نہایت غیر عاقلانہ اقدام انجام دیا۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ امریکی، ابھی ایک دو مہینے قبل خواب غفلت سے بیدار ہوئے ہیں اور اب انہیں سمجھ میں آ رہا ہے کہ انہوں نے ایٹمی معاہدے سے باہر نکل کر کتنی بڑی غلطی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکہ کے پاس اب آگے بڑھنے یا پھر پیچھے ہٹنے کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے مگر یہ کہ وہ دوبارہ اس معاہدے میں شمولیت اختیار کرنے کی درخواست کرے اور اس بین الاقوامی معاہدے کے رکن ممالک بھی اس کی درخواست کو منظور کریں اور ساتھ ہی یہ کہ وہ اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرنے کے علاوہ عائد کی گئیں تمام پابندیاں ہٹائے تاہم ان تمام اقدامات کے لئے بھی اپنی کچھ شرطیں ہیں۔