قیدیوں کے تبادلہ میں تاخیر سے متعلق امریکی دعوے من گھڑت ہیں: ایران
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران کی جانب سے قیدیوں کے تبادلہ میں تاخیر سے متعلق واشنگٹن کے دعووں کی تردید کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے گزشتہ شب اپنے ایک ٹوئیٹ میں امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فضول باتوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں، اس لئے کہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ستمبر 2018 میں "قیدیوں کے عالمی تبادلہ" کے موضوع کو پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ امریکہ اور دیگر ملکوں کی جیلوں میں قید ایرانی شہریوں سے متعلق ذمہ دارانہ اقدامات اٹھائےجائیں۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکی حکومت نے اس سلسلے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک کی جیلوں میں قید افراد کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کے امور کے نائب وزیر کن کوچینلی نے اپنے اپنے ٹوئیٹ میں ایران پر قیدیوں کے تبادلہ میں تاخیر سے کام لینے کا الزام عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ پر کہا تھا کہ ایران ستمبر 2018 میں قیدیوں کے تبادلہ پر اپنی آمادگی کا اعلان کر چکا ہے۔