امریکہ، دہشتگردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں شام پر اپنا قبصہ ختم کرے : ایران
اقوام متحدہ میں تعنیات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی افواج جن کی موجودگی کو شامی حکومت غیر قانونی سمجھتی ہے، انہیں شام سے نکل جانا چاہئے اور امریکہ جو دہشتگردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں شام کے بعض علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے یہ سلسلہ بند کرنا چاہئے۔
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے پیر کو، شام سے متعلق اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کی آن لائن نشست کے موقع پر کہا کہ شام کی خود مختاری، سیاسی آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا پوری طرح احترام کرنا چاہئے اور اسی کے مطابق وہ تمام غیر ملکی قوتیں جن کی موجودگی کو شامی حکومت غیر قانونی سمجھتی ہے، انہیں شام چھوڑنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی زندہ مثال امریکی افواج کے ذریعہ شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا جانا ہے جو دہشتگردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور حفاظت کرتے رہتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے شام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کو بین الاقوامی ضابطوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شامی حکومت کو یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ اپنے دفاع کے اپنے فطری حق کو کب اور کس طرح استعمال کیا جائے۔
انہوں نے ہم اس بات پر زور دیا کہ شام کی جولان پہاڑیوں پر ناجائز صہیونی ریاست کا قبضہ غیر قانونی ہے اور ہم امریکہ کی جانب سے اسرائیل سے جولان کی پہاڑیوں کے الحاق کی منظوری کو کالعدم سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام ہی کریں گے اور بین الاقوامی برادری کو اس حوالے سے ان کی مدد کرنی چاہئے۔