عالمی عدالت میں امریکہ کے خلاف مقدمہ چلایا جائے: ایران کا مطالبہ
ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ بنیادی انسانی حقوق کا علمبردار نہیں بلکہ انسانی حقوق کا اصل مجرم ہے اور عالمی عدالت انصاف میں امریکہ کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
امریکہ کے مختلف شہروں میں ہونے والے پرآشوب مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے ایرانی عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ سیاہ فام شہری کے ساتھ امریکی پولیس کے وحشیانہ سلوک نے امریکہ کے چہرے سے نقاب اتار دی ہے۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انسانی حقوق کی دہائی دینے والے اداروں اور تنظیموں نے امریکہ میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر چپی سادھ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں صرف سیاہ فاموں کو غیر انسانی سلوک کا ہی سامنا نہیں بلکہ امریکہ میں نسل پرستی کو قانونی شکل حاصل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے بھی اپنے ٹوئٹ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گردن پر گھٹنے کا حربہ کوئی نیا حربہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ڈھائی سال پہلے آٹھ کروڑ ایرانیوں کے خلاف بھی، گردن پر گھٹنے کا حربہ استعمال کیا گیا تھا لیکن امریکا ایرانیوں کو نہ جھکا سکا، اور یقینا افریقی نژاد امریکی شہریوں کو بھی مغلوب نہیں کر پائے گا۔