فلسطینی رہنما رمضان عبداللہ کی رحلت پر تعزیت کا سلسلہ جاری
اسلامی جمہوریہ ایران، حزب اللہ اور اسی طرح حماس سمیت سبھی فلسطینی تنظیموں اور جماعتوں نے جہاد اسلامی فلسطین کے سابق سربراہ رمضان عبداللہ شلح کی رحلت پر گہرے رنج اور دکھ کے اظہار کے ساتھ ان کی تحریک جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما رمضان عبداللہ کی رحلت پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی فلسطینیوں کی نجات اور اسرائیل کے ناجائز قبضے سے بیت المقدس کی آزادی کے لیے وقف کردی تھی۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ رمضان عبداللہ نے اپنی پوری زندگی اسرائیل کے خلاف قومی مجاہدت میں بسر کی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان عبداللہ انتہائی منسکر المزاج، دانشور، مفکر، روشن خیال اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے زبردست حامی تھے اور علاقے کے حالات اور تبدیلیوں پر ان کی گہری نظر تھی اور وہ اسلامی جمہوریہ ایران کو فلسطین کے مظلوم عوام کا اہم ترین حامی سمجھتے تھے اور ایران کی ترقی و پیشرفت کے خواہاں تھے۔
حزب اللہ لبنان اور دیگر فلسطینی تنظیموں نے بھی جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما رمضان عبداللہ کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے جاری کردہ بیان میں رمضان عبداللہ کی رحلت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے جہاد اسلامی فلسطین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اعلان کیا گیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں رمضان عبداللہ کو جہاد و استقامت کی عظیم شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ صبر و استقامت کا نمونہ تھے اور آخری دم تک اسلام اور فلسطینی کاز کی سربلندی کے لیے کام کرتے رہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، الفتح تحریک اور بعض دوسری فلسطینی تنظیموں اور رہنماؤں نے بھی اپنے الگ الگ پیغامات میں جہاد اسلامی کے رہنما رمضان عبداللہ کی موت پر قوم کو تعزیت پیش کی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطینی کے سابق سربراہ رمضان عبداللہ طویل عرصے تک بیمار رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔ رمضان عبداللہ غزہ یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر اور جہاد اسلامی فلسطین کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے جہاد اسلامی کے بانی سربراہ فتحی شقاقی کی شہادت کے بعد تنظیم کی سربراہی سنبھالی تھی۔
فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد کے میدان میں موثر کردار کی وجہ سے وہ امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کو مطلوب تھے۔ رمضان عبداللہ انیس سو ترانوے سے انیس سو پچانوے تک جنوبی فلوریڈا یونیورسٹی میں میڈل ایسٹ اسٹڈیز کے پروفیسر بھی رہے اور انہیں انگریزی اور عبرانی پر بھی پورا عبور حاصل تھا۔
جہاد اسلامی فلسطین کی جانب سے جاری ہونے والے تعزیتی بیان میں رمضان عبداللہ کو تنظیم کا عملبردار اور استقامت و جہاد کا نمونہ قرا دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی کاز اور استقامت و جہاد کے میدان میں رمضان عبداللہ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔