امریکہ کے ساتھ مذاکرات ممنوع: ایرانی پارلیمنٹ
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی جانب سے ایران مخالف قرارداد پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے گزشتہ چند دنوں میں ایرانی عوام کے خلاف اپنی اصلیت، دشمنی اور اپنے ناپاک عزائم کا ایک بار پھر ثبوت پیش کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آج بروز اتوار پارلیمنٹ کےعام اجلاس کے دوران اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے خلاف بغض و کینہ میں یورپی ممالک امریکہ سے پیچھے نہیں ہیں، کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی جانب سے ایران کے خلاف سیاسی قرارداد صیہونیوں کی بچہ گانہ سوچ اور منصوبہ ہے۔
محمد باقر قالیباف نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو مکمل طور پر ممنوع قراردیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف سازش اور خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے گذشتہ چند دنوں میں اپنی اصلیت ، دشمنی اور اپنے ناپاک عزائم کا ایک بار پھر ثبوت پیش کرتے ہوئے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف غیر مصدقہ اطلاعات کو بہانہ بنا کر بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں ایران کے خلاف قرارداد منظور کی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک ایرانی عوام کی ترقی ، پیشرفت اور خوشحالی کے خلاف ہیں اور ایران کے بھر پور تعاون کے باوجود ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کو پامال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو ایرانی عوام کے حقوق پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں استقامت اور پائیداری کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔