192 شہدائے دفاع مقدس کی آغوش مادر وطن میں واپسی
عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کے دور حکومت میں ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں جام شہادت نوش کرنے والے 192 شہداء کا جسد خاکی پیر کے روز ایران منتقل کیا گیا۔
شہدائے دفاع مقدس کے جنازے کو ایران کی جنوب مغربی سرحد شلمچے سے ملک میں منتقل کیا گیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کو شہدائے دفاع مقدس کے جنازے کے استقبال سے منع کر دیا گیا تھا اور بہت ہی سادگی کے ساتھ شہداء کے جنازے ملک میں داخل ہوئے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ 192 شہدائے دفاع مقدس، والفجرابتدائی، والفجر-1، رمضان، خیبر، بدر، کربلا-4، کربلا-5 اور بیت المقدس-7 نامی آپریشنز میں شریک تھے۔
صدام کی جانب سے ایران پر مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران، 2 لاکھ 30 ہزار افراد شہید، لاکھوں کی تعداد میں افراد زخمی اور ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ ہوگئے۔
اس مسلط کردہ جنگ میں کچھ عرب اور مغربی ممالک نے عراق کی صدام حکومت کا کھل کر ساتھ دیا تھا جس کا مقصد، ایران کے اسلامی انقلاب کو ناکام بنانا تھا۔