انسداد منشیات کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے: ایران
ایران کے مستقل مندوب نے پابندیوں کی وجہ سے انسداد منشیات کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ان کے بُرے اثرات کو دور کرنے کے لئے عملی اقدامات کرنے اور موثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے چین اور 77 ترقی پذیر ممالک کے سفیروں سے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم کی روک تھام کے امور کے سربراہ کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کی درپیش چیلنجوں اور ان کی نوعیت بالخصوص منشیات اور سائبر کرائم کے شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گروپ 77 کے رکن ممالک کی جانب سے موجودہ سنگین چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں ایک دوسرے کی مدد سے متعلق ایک جامع اور متفقہ نقطہ نظر اور اس پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے اثرات مختلف ہوتے ہیں جن سے عالمی عدم استحکام، غربت، جرائم اور عدم مساوات میں اضافے کا امکان ہے لہذا؛ ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے خود درگزر سے کام لینے اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو نئی ٹیکنالوجیوں اور ابھرتے ہوئے خطرات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں اور مواقع سے متعلق مناسب اقدامات کو سمجھنے اور اپنانے میں مدد دینے کی اہمیت کی یاد دہانی کرائی۔
غریب آبادی نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران بعض ممالک کی جانب سے بین الاقوامی و انسانی حقوق کے خلاف اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات کو اجتماعی تعاون کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات منشیات کے خلاف جنگ اور جرائم کی روک تھام کی راہ میں سنگین رکاوٹیں حائل کردیتے ہیں۔
غریب آبادی نے بین الاقوامی برادری بشمول اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم کی روک تھام سے مطالبہ کیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک جو انسداد منشیات کی راہ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں ان کے خلاف یکطرفہ اقدامات کی مذمت کریں اور ان کے بُرے اثرات کو دور کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں اور موثر حکمت عملی اپنائیں۔