Jul ۱۹, ۲۰۲۰ ۲۳:۲۷ Asia/Tehran
  • ایران کے وزیر خارجہ کی عراق کے صدر  سے ملاقات

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ عراق کے دورے پر ہیں عراق کے صدر برہم صالح سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اورعراق کے صدر برہم صالح کے مابین ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ، علاقائی امور اور عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے عراقی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں جنرل شہید سلیمانی کے امریکہ کے ہاتھ بہیمانہ قتل کے بارے میں تحقیقات اور امریکی صدر کے خلاف قانونی اقدامات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس سے قبل عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی کے ساتھ بھی ملاقات اور گفتگو کی ۔ اس کے علاوہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوئے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے مختلف پہلوؤں خاص طور سے سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون  کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس کے بعد دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا اس موقع پرانہوں نے کہا کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرکے دہشتت گردوں کو بھر پور مدد فراہم کی اور دہشت گردی کے خلاف محاذ کو کافی نقصان پہنچایا ۔

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ میں بہنے والے ایرانی اور عراقی جوانوں کے پاکیزہ خون نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو پائیدار بنا دیا ہے۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق کی ارضی سالمیت، اقتدار اعلی اور خود مختاری ہمارے لیے انتہائی اہم ہے اور اس پر بیرونی طاقتوں کی جارحیت ناقابل قبول ہے۔

عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ متوازن تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود ایران اورعراق کے درمیان تجارتی لین اور تعاون کا سلسلہ جاری رہنا چاہئیے۔

اس سے قبل آج صبح جب ایرانی وزیر خارجہ عراق کے دورے پر بغداد پہنچے تو انہوں نے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی شہادت کے مقام پر حاضر ہوکرانھیں خراج عقیدت پیش کیا۔

محمد جواد ظریف بغداد کے بعد عراق کے کردستان ریجن کے دورے پر روانہ ہوئے۔

خیال رہے کہ تین جنوری کو امریکی صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم پر عراق میں موجود امریکی دہشتگردوں نے ایک فضائی حملہ کر کے ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل  ابو مہدی المہندس اور انکے آٹھ  ساتھیوں کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب شہید کر دیا تھا۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

6: https://chat.whatsapp.com/DZdWBKZsv7v06U6c7eoOne

ٹیگس