ایرانی طیارے کو ہراساں کرنا امریکی لاقانونیت کی کوئی پہلی مثال نہیں: باقری
ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری نے ایران کے مسافر بردار طیارے کو امریکہ کی جانب سے جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کی کوشش کو فضائی ڈکیٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں قانونی کاروائی کی جائے گی۔
ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری علی باقری نے شام کی فضائی حدود میں امریکہ کی دہشت گرد فوجی کمان کے ذریعے ایران کے مسافر بردار طیارے کے راستے میں جنگی طیاروں کو بھیج کر اس کے لئے خطرات پیدا کرنے کی کوشش پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے امریکہ کے اس اقدام کو شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ کے قوانین اور غیر فوجی طیاروں کی آزادانہ پرواز نیز انسانی حقوق کے بنیادی قوانین و اصول کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
علی باقری نے کہا ہے کہ ایران کے مسافر بردار طیارے کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی امریکی جنگی طیاروں کی یہ کوشش ایرانی قوم کے حقوق کے خلاف امریکی جارحیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی پر ڈرون طیاروں سے میزائل حملہ، خلیج فارس کی فضا میں ایران کے مسافر بردار طیارے پر وینسنس بحری بیڑے سے میزائل حملہ اور اب شام کی فضائی حدود میں ایران کے مسافر بردار طیارے کو جارحیت کا نشانہ بنانے کی کوشش اس بات کی ترجمان ہے کہ شہری ہوابازی کی عالمی تنظیم ایکاؤ کے قوانین اور غیر فوجی طیاروں کی آزادانہ پروازوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی امریکہ کے لئے معمول کی بات بن چکی ہے۔
ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری نے کہا کہ اس قسم کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی اور ان کے کمزور موقف سے ان تنظیموں کے وجود کی حقیقت و ماہیت کے بارے میں سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی عدلیہ اپنے اندرونی قوانین میں پائی جانے والی گنجائشوں منجملہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے قانون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقے میں امریکہ کے مہم پسندانہ اور دہشت گردانہ اقدامات اور بالخصوص امریکہ کے حالیہ غیر قانونی اور خطرناک اقدام اور اس میں دخیل عناصر کے تعاقب کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرے گی۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link